کلبھوشن کو مارنا ہی مقصد ہوتا تو پاکستان اسے گرفتار کے شو ہی نہ کرتا اور اکثر ایسا ہی ہوتا ہے کہ اسپائی کو منظر عام پر لانے کے بجائے انتہائی اذیت ناک موت دی جاتی ہے۔پل پل تڑپایا جاتا ہے اور جیسے ہی اسپائی نے منہ کھولا اس کی زندگی کا باب بند۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 لیکن اگر ہم دیکھیں تو یہاں ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔بلکہ موقع کا انتظار کیا گیا۔خفیہ طور پر بھارت سے بات بھی ہوئی ۔بھارت کو کچھ اس انداز میں ڈرا گیا ہے کہ بھارت بوکھلاہٹ میں عالمی عدالت چلا گیا۔ اب وہ مقدمہ جو ہمارے کرپٹ اور چور رہنماء پیش کرتے بھی تو عالمی برادری ان کی بات پر یقین نہ کرتی ۔ اب وہی مقدمہ خود بھارت لے گیا ہے۔
 ہمیں صرف ثبوت پیش کرنے ہیں اور دنیا کو دکھانا ہے کہ بھارت ہمارے ملک میں کیا کررہا ہے ۔کلبھوشن کو پھانسی دینا ہی مقصود ہوتی تو پاکستان نے جب ایٹمی دھماکے کئے تھے تو پوری دنیا نے مخالفت کی تھی پابندیوں کی دھمکیاں دی گئیں لیکن پاکستان نے کسی کی پروا نہیں کی۔آج بھی عالمی عدالت کا فیصلہ رد کرنے کا اختیارپاکستان کو حاصل ہے۔
 لیکن اس کو لٹکانے میں ہمارا اتنا فائدہ نہیں ہے جتنا اس کو دنیا بھر میں مشہور کرکے ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس لئے ٹھنڈ رکھیں اور وہ جو وکیل عالمی عدالت میں پاکستان کی طرف سے گیا ہے جسے انتہائی "عجلت" میں فوج نے آخری وقت میں بھیجا ۔وہ وکیل صاحب بھی کوئی عام سیدھے سادے وکیل نہیں ہیں۔ان کی باڈی لینگویج اور اعتماد بتا رہا تھا کہ بھارت کی عزت نیلام ہونے والی ہے۔
 یار کسی کی عزت لٹ جائے اور وہ ہرجگہ مظلومیت کا رونا رونے لگ جائے کہ میری عزت لٹ گئی میری عزت لٹ گئی تو ایسے کے متعلق لوگ اچھی رائے نہیں رکھتے یہی معاملہ بھارت کررہا ہے اور اپنی لٹی ہوئی عزت کی دہائی دے رہا ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top