کل ایک مسلم لیگی دوست سے بات ہو رہی تھی اس کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی محب وطن ہوتا ہے وہ اپنی جماعت کو اس امید پر ووٹ دیتا ہے کہ میرا لیڈر اپنی قیادت میں ملک اور قوم کی خدمت کرے گا , ہم میاں نواز شریف صاحب کو دوسرے سیاسی رہنماؤں سے بہتر سمجھتے ہیں اس لئے ان کو سپورٹ کرتے ہیں مگر پی.ٹی.آئی کے ورکرز مسلم لیگ پر بطور جماعت تنقید کم اور اس کے ورکرز یعنی عام عوام کو پٹواری اور دیگر بے ہودہ قسم کے القابات سے نوازتے ہیں .
میں نے اپنے دوست کی بات غور سے سنی اور جوابا" عرض کی کہ بھائی اس میں کوئی شک نہیں کہ عام آدمی جب کسی لیڈر یا سیاسی جماعت کو ووٹ دیتا ہے تو اس کی نیت میں کوئی کھوٹ نہیں ہوتا . میاں صاحب کا پرانا ریکارڈ چھوڑیں مسلم لیگی ورکرز اور سپورٹرز ہو سکتا ہے اس تاریخ سے واقف نہ ہوں مگر آپ مجھے یہ بتاہیں کہ
1: وہ کونسا مسلم لیگی ہے جس نے پانامہ پیپرز پر نواز شریف اور اس کے بچوں کے متضاد بیانات اپنے آنکھوں سے نہیں دیکھے اور اپنے کانوں سے نہیں سنے
2: وہ کونسا مسلم لیگی ہے جس نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا اور اپنے کانوں سے نہیں سنا کہ نوازشریف نے اپنے کاروباری پارٹنر قطری شہزادے شیخ جاسم الثانی کو بغیر ٹینڈر کے پورٹ قاسم سمیت ملک بھر میں ٹھیکے دہیے .
3: وہ کونسا مسلم لیگی ہے جس نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا اور اپنے کانوں سے نہیں سنا کہ جنوبی پنجاب میں قانونی پابندی کے باوجود شہبازشریف نے اپنی ہی تین شوگر ملوں کو نہ صرف اجازت دی بلکہ وہاں غیر قانونی شوگر ملز لگائی گئیں جو سپریم کورٹ سے غیرقانونی قرار دی گیئں اور پھر سیل کر دی گیئں .
یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھنے اور اپنے کانوں سے سننے کے باوجود اگر کوئی مسلم لیگی دوست یا عام آدمی نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہے تو مجھے آپ ہی سمجھا دیں کہ وہ عوام الناس تو درکنار اپنے گھر والوں کو بھی کیسے یقین دلا سکتا ہے کہ وہ اچھی نیت اور جذبہ حب الوطنی سے اپنا ووٹ پول کرنے جا رہا ہے .
میں نے کہا !
بھائی نیت کا حال صرف اللہ جانتا ہے مگر عمل ساری دنیا دیکھ رہی ہوتی ہے
0 comments:
Post a Comment